بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،نماز جمعہ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا کلب جواد نے کہا کہ آیی لو محمد کہنا ہمارا حق ہے، اور ہر فرد کو اپنے درم کے حساب سے بات کرنے کی آزادی حاصل ہے۔ آیی لو رام بھی کہہ سکتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر زور دیا کہ اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے تاکہ ملک میں اتحاد و اتفاق اور سماجی ہم آہنگی قائم رہے۔
مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ مذہبی اور سماجی معاملات میں ہر فرد کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا پورا حق حاصل ہے، اور اس حق کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا نقصان دہ ہوگا۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے درخواست کی کہ وہ اس حساس مسئلے کو سمجھداری سے حل کریں اور کوئی ایسی مداخلت نہ کریں جو عوامی جذبات کو مجروح کرے۔
انہوں نے کہا کہ گفتگو اور تحمل کے ذریعے ہی مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے، اور تمام فریقین کو چاہیے کہ وہ تحمل، بردباری اور رواداری کا مظاہرہ کریں تاکہ ملک میں امن و امان قائم رہے۔ مولانا کلب جواد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مذہبی آزادی کے ساتھ ساتھ سماجی اتحاد کو بھی ہمیشہ مقدم رکھا جائے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک میں مذہبی و سماجی حساسیتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، اور مختلف حلقے اس حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کر رہے ہیں۔ مولانا کلب جواد کی کوشش ہے کہ اس مسئلے کو سیاست کے دائرے سے باہر رکھا جائے اور تعمیری مکالمے کے ذریعے اسے حل کیا جائے۔
آپ کا تبصرہ